مشاہیر اہل علم کی محسن کتابیں – محمد عمران خان ندوی

قياسي

مشاہیر اہل علم کی محسن کتابیں – محمد عمران خان ندوی

مرتب: مولانا محمد عمران خان ندوی

ترتیب جدید و حواشی: محمد فیصل احمد بھٹکلی ندوی

ناشر: ادارہ احیاء علم و دعوت، لکھنؤ

دوسرا ایڈیشن

01_20170728_000101_20170728_000201_20170728_000301_20170728_000401_20170728_000501_20170728_000601_20170728_000701_20170728_000801_20170728_000901_20170728_001001_20170728_001101_20170728_0012

طالبان علوم نبوت کا مقام اور ان کی ذمہ داریاں- اول ودوم- مجموعۂ خطبات مولانا سید ابو الحسن علی ندوی

قياسي

Talibane Uloome Nubuwwat ka maqam awr unki zimedarian part 01 by Abul Hasan Ali Nadwi Edited and Compiled by Abdul Hadi al-Azami

++++++++

Talibane Uloome Nubuwwat ka maqam awr unki zimedarian part 02 by Abul Hasan Ali Nadwi Edited and Compiled by Abdul Hadi al-Azami

طالبان علوم نبوت کا مقام اور ان کی ذمہ داریاں- اول ودوم (مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندوی رحمۃ اللہ علیہ کی مختلف مدارس میں طلبہ واساتذہ کے سامنے کی گئی تقریروں کا مجموعہ)

تفصیلات:

ٹائٹل: طالبان علوم نبوت کا مقام اور ان کی ذمہ داریاں (تقاریر مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندوی رحمۃ اللہ علیہ

مرتب: عبد الہادی اعظمی ندوی

ناشر :  (1) سید احمد شہید اکیڈمی، دار عرفات، تکیہ کلاں، رائے بریلی، انڈیا (2) دار الاشاعت، اردو بازارکراچی، پاکستان

طبع اول: صفر المظفر 1434ھ مطابق دسمبر 2012ء

کل صفحات: 408 صفحات (حصہ اول-248صفحات +حصہ دوم-160 صفحات)

مدارس اسلامیہ خاص طور پر مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندوی رحمۃ اللہ کے طائر فکر کا نشیمن رہے ہیں، مولانا نے اپنی زندگی کے ہر دور میں ان کو ایک نیا خون دینے کی کوشش کی ہے، وہاں کے اساتذہ اور ذمہ داروں کو ان کے مقاصد کی طرف متوجہ کیا ہے، اور خود علماء کو ان کا مقام یاد دلایا ہے۔ اساتذہ، علماء، مدارس نیز علم اور نظام تعلیم سے متعلق حضرت مولانا کی جو تقریریں یا مضامین تھے، وہ علاحدہ علاحدہ حصوں میں شائع ہوچکی ہیں، جن کی تفصیل اس بلاگ پر موجود ہے، اب آپ کی خدمت میں ایک نئی اور تازہ کتاب پیش خدمت ہے، جو دو حصوں میں ہے، پہلے حصے میں حضرت کی وہ تقریریں یا پیغام ہیں جو آپ نے دار العلوم ندوۃ العلماء، لکھنؤ میں اساتذہ وطلبہ کے سامنے فرمائیں، جبکہ دوسرے حصہ  میں وہ تقریریں ہیں جو حضرت علیہ الرحمہ نے ہند وبیرون ہند مختلف اسلامی ودینی مدارس میں فرمائیں۔

یہ دونوں کتابیں خاص طور پر طلبۂ مدارس اسلامیہ اور علماء کے لیے مفید ہیں، امید ہے وہ اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں گے۔

ڈاؤنلوڈ ربط – حصہ اول و دوم

تعمیر انسانیت – مجموعۂ مضامین و تقاریر مولانا سید ابو الحسن علی ندوی

قياسي

Scan_20170423_0064Scan_20170423_0066Scan_20170423_0065

ٹائٹل : تعمیر انسانیت– مجموعۂ مضامین و تقاریر مولانا سید ابو الحسن علی ندوی

ترتیب  و تدوین : عبد الہادی اعظمی ندوی
عرض ناشر: مولانا سید بلال عبد الحی حسنی ندوی

صفحات : 168
طبع اول : نومبر 2013ء
ناشر : (1)   سید احمد شہید اکیڈمی، دار عرفات، تکیہ کلاں، رائے بریلی، انڈیا (2) دار الاشاعت ، اردو بازار، کراچی، پاکستان

قوموں کی زندگی کے اتار چڑھاؤ اور دنیا کی تاریخ پر جن لوگوں کی نظر ہے وہ جانتے ہیں کہ قومی اور سیاسی زندگی میں سوسائٹی ریڑھ کی حیثیت رکھتی ہے، صحیح اخلاقی اور پختہ سیاسی سمجھ اور ایک اچھی سوسائٹی حکومت کو پیدا کرتی ہے،اس کی تنظیم کرتی ہے، اس کو ترقی دیتی ہے، نراج سے اس کی حفاظت کرتی ہے، جب اس کی رگیں خشک ہونے لگتی ہیں، اور اس میں بڑھاپے کی علامتیں ظاہر ہونے لگتی ہیں تو اس کی رگوں میں تازہ اور گرم خون پہنچاتی ہے، اس کو وقت پر ذمہ دار ، پر جوش اور کام کے آدمی دیتی ہے، حقیقت میں مہذب و منظم سوسائٹی جو یقین کی دولت، اصول و اخلاق کا سرمایہ،فرض کا احساس اور ایثار و قربانی کا جذبہ رکھتی ہے، وہ سرجیون ہے جس سے خوش حالی، آزادی اور ترقی کی نہریں نکلتی ہیں، اور پورے ملک کو ہرا بھرا رکھتی ہیں، اگر سوسائٹی میں اخلاق کی گراوٹ، بے اصولی اور خودغرضی، خوشامد، طاقت و دولت سے مرعوبیت، بزدلی اور ظلم کا چلن عام ہوجائے تو یوں سمجھئے کہ زندگی کا سوتا خشک ہوگیا، اور قومی زندگی کے درخت کو گھن لگ گیا، حکومتوں کا الٹ پھیر، طاقت کی بہتات، ملک کی پیداوار، تعلیم کی ترقی اور ظاہری دھوم دھام کوئی چیز اس قوم کو تباہی سے نہیں بچا سکتی، جب کسی درخت کی رگیں اور جڑیں سوکھ جائیں اور وہ اندر سے کھوکھلا ہوجائے تو اوپر سے پانی ڈالنے سے کام نہیں چلنا۔

ملک کا سب سے بڑا مسئلہ جس پر عام سیاسی رہنماؤں اور ملک کے سچے خیر خواہوں کو پوری توجہ کرنا چاہیے، وہ ہے ملک کی اخلاقی اصلاح، سماجی سدھار اور ذمہ داری کا احساس، کیونکہ جب سوسائٹی اخلاقی طور پر دیوالیہ اور معنوی حیثیت سے کھوکھلی ہوجائے تو اس کو نہ حکومت بچا سکتی ہے نہ جمہوری نظام، نہ ایک زبان اور ایک کلچر۔

پیش نظر کتاب ’’تعمیر انسانیت‘‘ میں حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ کی وہ تقریریں جمع کی گئی ہیں جو انہوں نے تحریک پیام انسانیت کے قیام سے قبل مخلوط اجتماعات میں کیں۔ تحریک پیام انسانیت کے قیام کے بعد اس کے جلسوں میں کی گئی تقریریں علاحدہ ’’انسانیت کی مسیحائی‘‘ کے عنوان سے شائع ہو رہی ہیں۔

انسانیت کی مسیحائی – مجموعۂ مضامین و تقاریر حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندوی

قياسي

Scan_20170423_0045Scan_20170423_0046

ٹائٹل : انسانیت کی مسیحائی – مجموعۂ مضامین و تقاریر مولانا سید ابو الحسن علی ندوی

ترتیب  و تدوین : عبد الہادی اعظمی ندوی
عرض ناشر: مولانا سید بلال عبد الحی حسنی ندوی

صفحات : 364
طبع اول : اپریل 2014ء
ناشر :

(1)   سید احمد شہید اکیڈمی، دار عرفات، تکیہ کلاں، رائے بریلی، انڈیا

(2) دار الاشاعت ، اردو بازار، کراچی، پاکستان

قوموں کی زندگی کے اتار چڑھاؤ اور دنیا کی تاریخ پر جن لوگوں کی نظر ہے وہ جانتے ہیں کہ قومی اور سیاسی زندگی میں سوسائٹی ریڑھ کی حیثیت رکھتی ہے، صحیح اخلاقی اور پختہ سیاسی سمجھ اور ایک اچھی سوسائٹی حکومت کو پیدا کرتی ہے،اس کی تنظیم کرتی ہے، اس کو ترقی دیتی ہے، نراج سے اس کی حفاظت کرتی ہے، جب اس کی رگیں خشک ہونے لگتی ہیں، اور اس میں بڑھاپے کی علامتیں ظاہر ہونے لگتی ہیں تو اس کی رگوں میں تازہ اور گرم خون پہنچاتی ہے، اس کو وقت پر ذمہ دار ، پر جوش اور کام کے آدمی دیتی ہے، حقیقت میں مہذب و منظم سوسائٹی جو یقین کی دولت، اصول و اخلاق کا سرمایہ،فرض کا احساس اور ایثار و قربانی کا جذبہ رکھتی ہے، وہ سرجیون ہے جس سے خوش حالی، آزادی اور ترقی کی نہریں نکلتی ہیں، اور پورے ملک کو ہرا بھرا رکھتی ہیں، اگر سوسائٹی میں اخلاق کی گراوٹ، بے اصولی اور خودغرضی، خوشامد، طاقت و دولت سے مرعوبیت، بزدلی اور ظلم کا چلن عام ہوجائے تو یوں سمجھئے کہ زندگی کا سوتا خشک ہوگیا، اور قومی زندگی کے درخت کو گھن لگ گیا، حکومتوں کا الٹ پھیر، طاقت کی بہتات، ملک کی پیداوار، تعلیم کی ترقی اور ظاہری دھوم دھام کوئی چیز اس قوم کو تباہی سے نہیں بچا سکتی، جب کسی درخت کی رگیں اور جڑیں سوکھ جائیں اور وہ اندر سے کھوکھلا ہوجائے تو اوپر سے پانی ڈالنے سے کام نہیں چلنا۔

ملک کا سب سے بڑا مسئلہ جس پر عام سیاسی رہنماؤں اور ملک کے سچے خیر خواہوں کو پوری توجہ کرنا چاہیے، وہ ہے ملک کی اخلاقی اصلاح، سماجی سدھار اور ذمہ داری کا احساس، کیونکہ جب سوسائٹی اخلاقی طور پر دیوالیہ اور معنوی حیثیت سے کھوکھلی ہوجائے تو اس کو نہ حکومت بچا سکتی ہے نہ جمہوری نظام، نہ ایک زبان اور ایک کلچر۔

دسمبر ۱۹۷۴ء میں ــ’’تحریک پیام انسانیت‘‘ کے قیام کے بعد اس کے جلسوں میں حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندوی نے جو تقریریں کیں، یا اس سے متعلق اجلاسوں کے لیے جو پیغامات لکھے، انھیں اس مجموعہ میں جمع کیا گیا ہے۔

-نظام تعلیم – مغربی رجحانات اور اس میں تبدیلی کی ضرورت مجموعۂ مضامین و خطبات حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندوی

قياسي

Scan_20170423_0052Scan_20170423_0054Scan_20170423_0053

ٹائٹل : نظام تعلیم- مغربی رجحانات اور اس میں تبدیلی کی ضرورت

مرتب : عبد الہادی اعظمی ندوی
صفحات : 104
طبع اول : اگست2012ء
ناشر :
(1) سید احمد شہید اکیڈمی، دار عرفات، تکیہ کلاں، رائے بریلی، انڈیا
(2) دار الاشاعت، اردو بازار، کراچی، پاکستان
یہ کتاب مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابو الحسن علی حسنی ندوی رحمۃ اللہ علیہ کے نظام تعلیم و تربیت کے موضوع سے مناسبت رکھنے والی 7 تقریروں کا مجموعہ ہے، جن میں حضرت مولانا نے نظام تعلیم کی اہمیت، اسلامی ممالک میں ذہنی کشمکش اور اس کے اسباب، مغربی نظام تعلیم کی خطرناکی، اور اس کے اثرات بیان کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پوری دنیا کا نظام تعلیم اپنی افادیت بڑی حد تک کھو چکا ہے، اور اب نئے سرے سے نظام تعلیم وضع کرنے کی ضرورت ہے، اور اس کے لیے قرآن مجید سے ہدایت حاصل کرنے اور قوموں اور تاریخ انسانی کے وسیع تجربات سے رہنمائی حاصل کرنے پر زور دیا ہے، اسی کے ساتھ اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ نظام و نصاب تعلیم کو ملت کے اساسی مقاصد کا تابع اور خادم ہونا چاہیے، اسی طرح ہندوستان کے قدیم نظام تعلیم کی تاریخ بیان کرتے ہوئے اس
پر ایرانی اثرات کا ذکرکرتے ہوئے اس کی خصوصیات بھی ذکر کی ہیں۔

علماء کا مقام اور ان کی ذمہ داریاں -مجموعۂ مضامین و خطبات حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندوی

قياسي
Scan_20170423_0058Scan_20170423_0060Scan_20170423_0059

 

ٹائٹل : علماء کا مقام اور ان کی ذمہ داریاں

مرتب : عبد الہادی اعظمی ندوی

صفحات: 192

طبع اول: اگست2012ء

ناشر:

سید احمد شہید اکیڈمی، دار عرفات، تکیہ کلاں، رائے بریلی، انڈیا

دار الاشاعت، اردو بازار، کراچی۔ پاکستان

اس کتاب میں ایک مضمون اور 14 تقریریں ہیں، جن میں حضرت مولانا نے علماء کے لیے ان کے منصب اور کام کی نوعیت واضح فرمائی ہے، ان کی زندگی کا مقصد اور ان کا مرکزعمل بتایا ہے، ان کو ان کی ذمہ داریاں یاددلائی ہیں، دعوت الی اللہ اور اشاعت علم دین کی طرف ان کو خاص طور پر متوجہ کیا ہے، اور اس کے لیے علمائے حق کے صبر واستقامت اور ثبات و استقامت کی مثالیں پیش کی ہیں، اورعمل کے اعتبار سے بھی ان کو اعلی معیار پر رہنے کی تلقین کی ہے، اور امت کے لیے ان کو قطب نما قرار دیا ہے، اور ان کو اپنے اندر غیرت صدیقی پیداکرنے کی طرف متوجہ کیا ہے۔

اسلام اور علم – مجموعۂ مضامین وخطبات مولانا سید ابو الحسن علی ندوی

قياسي
Scan_20170423_0055Scan_20170423_0056Scan_20170423_0057
ٹائٹل : اسلام اور علم – مجموعۂ مضامین و خطبات مولانا سید ابو الحسن علی ندوی
مرتب : عبد الہادی اعظمی ندوی
صفحات : 136
طبع اول : اگست2012ء
ناشر :
(1) سید احمد شہید اکیڈمی، دار عرفات، تکیہ کلاں، رائے بریلی، انڈیا
(2) دار الاشاعت، اردو بازار، کراچی، پاکستان

یہ کتاب مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابو الحسن علی حسنی ندوی رحمۃ اللہ علیہ کے علم کے موضوع سے مناسبت رکھنے والے مضامین اور تقریروں کا مجموعہ ہے۔ اس کتاب میں تین مضمون، ایک مکتوب اور آٹھ تقریریں ہیں، ان میں حضرت مولانا نے بتایا ہے کہ علم کا اسلام سے کیسا بنیادی اور گہرا رشتہ ہے، اسلام نے کس طرح علم کی سرپرستی کی ہے اور اس کے لیے کیسے کیسے راستے ہموار کیے ہیں، امت مسلمہ کی قسمت علم کے ساتھ وابستہ ہے، بغیر علم کے مسلمان مسلمان نہیں رہ سکتا، اور علم کا رشتہ خدا کے  نام کے ساتھ جوڑنا ضروری ہے، اور جو علم بھی خدا کے نام کے بغیر ہوگا وہ انسانیت کی تباہی کا سبب بنے گا، اور جب جب بھی علم تعمیر کے بجائے تخریب کا ذریعہ بنا اس کا بنیادی سبب یہی تھا کہ علم کا رشتہ اللہ کے نام کے ساتھ ختم ہوگیا تھا۔

اسی طرح اس کتاب میں حضرت مولانا کا ایک بہت ہی اہم اور پر مغز مضمون ”انسانی علوم کے میدان میں اسلام کا انقلابی وتعمیری کردار” کے عنوان سے ہے، جس میں مولانا نے یونانی ایرانی اور ہندوستانی فلسفہ و تمدن کے کردار کا تنقیدی مطالعہ کیاہے، اور اس میدان میں اسلام کے تعمیری و انقلابی کردارکا تفصیلی جائزہ پیش فرمایا ہے، اور اس کے اخیر میں اسلام کی عالمگیر علمی تحریک کی خصوصیات (عالمیت و انسانیت، عوامیت و عمومیت، حرکیت، عزیمت وجواں مردی، علم نافع پر توجہ اور زور) تفصیل سے بیان فرمائی ہیں۔

 

مدارس اسلامیہ اہمیت و ضرورت اور مقاصد -مجموعۂ مضامین و خطبات حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندوی

قياسي

Scan_20170423_0061Scan_20170423_0063Scan_20170423_0062

ٹائٹل : مدارس اسلامیہ اہمیت و ضرورت اور مقاصد
مرتب : عبد الہادی اعظمی ندوی

مقدمہ: مولانا سید بلال عبد الحی حسنی ندوی
صفحات : 200
طبع اول : اگست2012ء
ناشر : (1) سید احمد شہید اکیڈمی، دار عرفات، تکیہ کلاں، رائے بریلی، انڈیا (2) دار الاشاعت، اردو بازار، کراچی، پاکستان

اس کتاب میں بارہ تقریریں اور چار مضامین ہیں، جن میں حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندوی رحمۃ اللہ علیہ نے مدارس اسلامیہ کا مقام و مرتبہ، معاشرہ میں ان کی اہمیت و افادیت، ان کے داخلی و خارجی فرائض بیان کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے مقاصد کا تعین کیا ہے، طلبہ کے اندر افسردگی و بے کیفی کے اسباب بھی بیان کیے ہیں، اور اس کا علاج بھی تجویز کیا ہے، ایک مثالی درسگاہ کو کن صفات سے آراستہ ہونا چاہیے اور ان مدارس کی کیاخصوصیات ہیں، اورہندوستان کی تاریخ و ثقافت میں ان کا کیا حصہ ہے، یہ سب وہ موضوعات ہیں جن پر سیرحاصل بحث کی گئی ہے۔

 

رمضان المبارک اور اس کے تقاضے-مجموعۂ مضامین و خطبات حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندوی

قياسي

Scan_20170423_0049Scan_20170423_0051Scan_20170423_0050

کتاب : رمضان المبارک اور اس کے تقاضے

مرتب : عبد الہادی اعظمی ندوی
مقدمہ : حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی
صفحات : 160
طبع اول : اگست 2011ء
ناشر :
(1) سید احمد شہید اکیڈمی، دار عرفات، تکیہ کلاں، رائے بریلی، انڈیا
(2) دار الاشاعت، اردو بازارکراچی، پاکستان
 یہ کتاب مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابو الحسن علی حسنی ندوی رحمۃ اللہ علیہ کے رمضان المبارک سے مناسبت رکھنے والے مضامین اور اس مبارک مہینہ اور عید الفطر کے موقع پر کی گئی تقریروں کا مجموعہ ہے۔
چند اہم عناوین: فریضئہ رمضان کی حکمتیں ، رمضان کا استقبال قرن اول میں ، عارفین کے یہاں رمضان کا استقبال و اہتمام ، ہلال رمضان کا پیغام ، رمضان مومن صادق کے لیے حیات نو ، رمضان المبارک کا مبارک تحفہ ، رمضان اور اس کے تقاضے ، رمضان المبارک کا پیغام ، دو روزے ، رمضان کیسے گزاریں?، جمعۃ الوداع کا پیغام، رمضان کے بعد کیا کریں? ، عید الفطر رمضان کا انعام اور ثمرہ، عید الفطر کا پیغام۔

ڈاؤنلوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

Download Link 01: Click HERE for Download